بنگلورو۔(ایس او نیوز) ریاست بھر میں قائم ہونے والی صنعتوں کو ترغیب دینے کے موقف پر حکومت قائم ہے۔ صنعتوں کو ترغیب دینے کیلئے بہترین پالیسی کااعلان کیا گیا ہے۔جس پر عمل پیراہ ہوکر ریاست کی صنعتی ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ بات آج وزیراعلیٰ سدرامیا نے شہر میں ایف کے سی سی آئی کی صد سالہ تقریبات کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کو ترقی کی روش پر گامزن کرنے میں صنعتوں کا رول انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومت کا یہی منشاءہے کہ ریاست کا ہر شعبہ آگے بڑھے، اس کیلئے پروگرام مرتب کئے گئے ہیں۔ ریاست کو معاشی طور پر مستحکم کرنے میں ایف کے سی سی آئی کی خدمات کو سراہتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایف کے سی سی آئی کی صد سالہ تقریبات کے سلسلے میں ایک عالیشان صد سالہ عمارت کی تعمیر کیلئے ریاستی حکومت کی طرف سے دس کروڑ روپے مہیا کرائے جائیں گے۔پہلی قسط کے طور پر پانچ کروڑ روپیوں کی رقم ایف کے سی سی آئی کو آج ہی دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں صنعتوں کیلئے اچھی پالیسی کے ساتھ سازگار ماحول بھی تیار کیا گیاہے، اس سے صنعتوں کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے۔وزیر صنعت آر وی دیش پانڈے نے کہاکہ پچھلے ڈھائی سال کے دوران ریاست کی صنعتی پیداوار میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر مرکزی حکومت کی طرف سے میک ان انڈیا مہم کی شروعات کے بعد سے بنگلور میں بے شمار غیر ملکی کمپنیوں نے اپنے پراجکٹ قائم کئے ہیں۔ ریاست میں سرمایہ لگانے والوں کو حکومت ہر طرح کی سہولت مہیا کرارہی ہے۔ نوجوانوں کو روزگار کے زیادہ مواقع مہیا کرانے کی طرف صنعت کاروں کو متوجہ ہونے پر زور دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ایف کے سی سی آئی کو اس سلسلے میں کلیدی رول اداکرنا ہوگا۔ کئی بڑی صنعتیں بنگلور میں قائم کی جارہی ہیں۔ اگر ان صنعت کاروں کی طرف سے مقامی افراد کو روزگار مہیا کرایا جائے گا تو ریاست میں معاشی استحکام اور مضبوط ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں ریاستی حکومت کرناٹک بھر میں سرمایہ کاری کیلئے آگے آنے والے صنعت کاروں کو اور بھی بہتر سہولیات مہیا کرانے کیلئے کوشاں رہے گی۔ ریاستی حکومت کی طرف سے انوسٹ کرناٹکا نامی کمپنی کی شروعات کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ صنعتی شعبہ سے ہی وابستہ 9افراد کواس میں ڈائرکٹر بنایا گیا ہے۔ یہ کمپنی ریاستی میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو بڑھاوا دینے کیلئے کام کرے گی۔اس موقع پر ایف کے سی سی آئی کے صدر دوار کاناتھ ، نائب صدر ایم سی دنیش ، سابق صدر سمپت رامن اور دیگر متعدد صنعت کار موجود تھے۔